Muhabout Rahon Main Bich Gai By Farwa Khalid Complete pdf Novel
Farwa Khalid is the author of this novel. You can read it online by clicking the image below, and also download the PDF file.
Muhabout-Rahon-Main-Bich-Gai-By-Farwa-KhalidMuhabout Rahon Main Bich Gai Ebook Romantic Novel By Farwa Khalid

پہاڑوں کی بلند و بالا چوٹیاں فائرنگ کی خوف ناک آواز سے گونج رہی تھیں۔۔۔ رات کی تاریکی میں فائرنگ کی یہ آوازیں دل دہلا دینے والی تھیں۔ وہ اس وقت ٹیرس پر کھڑا یہ آوازیں سن رہا تھا۔۔۔
جب دروازے پر آہٹ ہوئی تھی۔۔۔
“سر الیاس آیا ہے۔۔۔ ملنا چاہتا ہے آپ سے۔۔۔۔”
وہ رخ موڑے کھڑا تھا جب اعظم نے وہاں آتے اسے اطلاع دی تھی۔۔۔ پہاڑوں کی بیچوں بیچ بنی وہ سفید رنگ کے پتھروں سے بنی بہت خوبصورت عمارت تھی۔۔۔ جو پرانے طرز پر بنی ہوئی تھی۔۔
مگر اس کی خوبصورتی دیکھنے لائق تھی۔۔۔ پہاڑوں کی چوٹی پر بنی ہونے کی وجہ سے اس کا حسن مزید بڑھ گیا تھا۔۔۔
“بھیجو اسے۔۔۔ “
اس نے رخ موڑے ہی جواب دیا تھا۔۔۔
“اسلام و علیکم ملک صاحب۔۔ “
اندر آتے الیاس نے جواب دیا تھا۔۔۔۔
“وعلیکم السلام۔۔۔ خیرت آج ہماری یاد کیسے آگئی۔۔۔۔”
وہ واپس مڑتا اس سے بغل گیر ہوا تھا۔۔۔
الیاس اس کا بہت پرانا ساتھی تھی۔۔۔ پھر کام کی نوعیت مختلف ہوجانے کی وجہ سے وہ الگ ہوگئے تھے۔۔۔
“بہت ضروری کام ان پڑا تھا۔۔۔ جو کام ہمارے لیے کرنا ناممکن ہو جاتا ہے شاہ جی اس کام کے لیے تمہیں یاد کرتے ہیں۔۔۔۔”
الیاس کے بتانے پر وہ چونکا تھا۔۔۔
“ایسا کونسا کام آگیا جو تمہارے لیے ناممکن ہوگیا۔۔ “
صوفے پر آن بیٹھتے اس نے الیاس کی جانب سوالیہ نگاہوں سے دیکھا تھا۔۔۔ الیاس نے اس کی سرخ و سفید پٹھانوں جیسی رنگت کی جانب دیکھا تھا۔۔۔ وہ پٹھان نہیں تھا۔۔۔ مگر اس کی رنگت اور قد کاٹھ دیکھ کر یہی لگتا تھا کہ وہ پٹھان ہے۔۔۔۔
اس کے بالوں کا رنگ بھورا تھا۔۔۔ اور آنکھیں کاسنی رنگ کی تھیں۔۔۔
ایسا خوبصورت مرد الیاس نے اپنی پوری زندگی میں کبھی نہیں دیکھا تھا۔۔۔
“اغوا کا کیس ہے۔۔۔۔”
الیاس کی بات سنتے اسے مزید حیرانی ہوئی تھی۔۔۔
“تو تم لوگ پھر سے انہیں کاموں پر لگ گئے ہو۔۔۔۔”
اس نے ناگواری سے کہتے سامنے رکھا چائے کا مگ اٹھا کر اپنے لبوں سے لگایا تھا۔۔
“نہیں۔۔۔ ایسی بات نہیں ہے۔۔۔ وہ منسٹر ایک نمبر کا خبیث انسان ہے۔۔۔ انتہائی گھٹیا سیاست کرتا ہے۔۔ اسے سبق سکھانے کے لیے کچھ وقت کے لیے اس کی اکلوتی بیٹی کو اغوا کرنا ہے۔۔۔ چند دن یہاں رکھ کر پھر واپس چھوڑ آنا۔۔۔ “
الیاس کی بات پر ان کاسنی آنکھوں میں سرد مہری آن ٹھہری تھی۔۔۔
“کون سا منسٹر۔۔۔۔؟؟”
وہ کہیں نہ کہیں سمجھ چکا تھا کہ شاہ جی کس منسٹر کے پیچھے تھے۔۔۔
“رومان مرزا۔۔۔۔۔”
الیاس کے بتانے پر اس کے تاثرات بدلے تھے۔۔۔
“اس کی بیٹی کی کل شادی ہے۔۔۔۔ اور شادی والی رات عین نکاح سے پہلے اسے اٹھوانا ہے۔۔۔ تاکہ رومان مرزا کے ساتھ ساتھ میر تقی ہمدانی کی بھی بے عزتی ہو۔۔۔۔۔جو شاہ جی کے بہت زیادہ وارن کرنے کے باوجود اس رومان مرزا سے رشتہ جوڑ رہا ہے۔۔۔ شاہ جی نے دونوں کی سزا یہی تجویز کی ہے۔۔۔”
الیاس نے اس کے تاثرات دیکھ تفصیل بتائی تھی۔۔
“کتنے دن رکھنا ہے اس لڑکی کو اور کہاں۔۔۔؟؟”
اس کے سوال پر الیاس سیدھا ہوکر بیٹھا تھا۔۔۔
“تمہیں اپنے ساتھ رکھنا ہوگا اسے۔۔۔۔ کم از کم ایک ہفتے کے لیے۔۔۔”
الیاس کو ڈر تھا کہ اگر اس نے انکار کردیا تو شاہ جی نے اسے نہیں چھوڑنا تھا۔۔۔
“اس کام کے بدلے کیا ملے گا مجھے۔۔۔ “
کڑوی چائے اپنے اندر انڈیلتے وہ پوچھ رہا تھا۔۔۔۔
“منہ مانگی قیمت۔۔۔۔۔”
الیاس اس کے مان جانے پر پرجوش لہجے میں بولا تھا۔۔۔
“ہممہ ٹھیک ہے۔۔۔۔ اس لڑکی کی تصویر بھیج دو مجھے۔۔۔ اور شاہ جی کو کہو کہ اپنے کہے ہر قائم رہیں گے۔۔۔ مجھے اس کام کی منہ مانگی قیمت ہی چاہیے۔۔۔۔ اب جاسکتے ہو تم۔۔۔۔”
وہ اس سے زیادہ وقت لوگوں کو اپنے قریب برداشت نہیں کرتا تھا۔۔۔ الیاس کے لیے یہی کافی تھا کہ وہ مان گیا ہے۔۔۔
الیاس نے وہاں بیٹھے بیٹھے تصویر اسے سینڈ کی تھی اور پھر وہاں سے نکل گیا تھا۔۔۔
تصویر ملنے پر اس نے میسج کھول کر دیکھا تھا۔۔۔
گندمی رنگت کی مالک وہ لڑکی سیاہ رنگ کے لانگ فراک میں ملبوس ہنستی مسکراتی آنکھوں میں زندگی سے بھرپور چمک لیے کھڑی تھی۔۔۔
اس کی کانچ سی گہری آنکھوں میں عجیب سی کشش تھی۔۔۔
“انمول مرزا۔۔۔۔”
تصویر کے ساتھ ساتھ نام بھی بھیجا گیا تھا۔۔۔ کچھ دیر اسے گھورتے رہنے کے بعد وہ اسے سکرین سے ہٹاتا موبائل آف کرتا اپنے بستر کی جانب بڑھ گیا تھا۔۔۔
پچھلے چھ سالوں سے وہ یہاں تنہا زندگی گزار رہا تھا۔۔۔ اردگرد کی گاؤں والے اس کے نام کے ترانے گاتے تھے۔۔۔ کیونکہ اس شخص کی وجہ سے وہ یہاں بہت زیادہ محفوظ تھے۔۔۔ پہلے ان کا علاقہ صرف دہشتگردی کا مرکز بنا ہوا تھا۔۔۔
بیٹھے بیٹھے ان کے گھروں پر فائر کھول دیا جاتا تھا۔۔۔
ان کے پیارے بے قصور مار دیئے جاتے تھے۔۔۔ لیکن جب سب اس شخص نے اس جگہ کو آکر آباد کیا تھا۔۔۔ اس کی دہشت اتنی تھی کہ گاؤں والوں پر کیے جانے والے حملوں کا اس نے ایک بار ہی منہ توڑ جواب دیا تھا اور اس کے بعد کسی کی جرأت نہیں ہوئی تھی اس گھر کی جانب دیکھنے کی۔۔
اس پورے گھر میں اس کے ملازم اعظم کے علاؤہ کوئی نہیں رہتا تھا۔۔۔ وہ بالکل بھوت بنگلے جیسا ہی تھا۔۔۔۔
Muhabbat Rahon Main Bich Gai Romantic Urdu Novel
Muhabbat Rahon Main Bich Gai by Farwa Khalid is a beautifully written romantic Urdu novel that takes readers on an emotional journey of love, passion, and devotion. This captivating story is available for free in PDF format, allowing readers to enjoy it on their PC, Android phone, or any portable device.
If you’re searching for romantic novels in Urdu PDF download, Muhabbat Rahon Main Bich Gai is a must-read. Farwa Khalid, a renowned and talented writer, is known for her engaging Urdu books. This novel perfectly blends intense romance, emotions, and deep storytelling, making it an ideal choice for readers who enjoy rude hero-based Urdu novels, bold romantic novels in Urdu, or short romantic Urdu novels.
Tum pr mar mity ham by Farwa Khalid Romantic Ebook Novel
For those who love top Urdu romantic novels, this book delivers a compelling love story filled with passion and heartfelt emotions. Download Muhabbat Rahon Main Bich Gai novel PDF for free from BestUrduNovel.com, a platform offering the latest complete Urdu novels for passionate readers.
Enjoy this unforgettable love story anytime, anywhere!






Best novel