|

Tum pr mar mity ham by Farwa Khalid Romantic Ebook Novel

Farwa Khalid is the author of the novel Tum pr mar mity ham. You can read it online by clicking the image below, and also download the PDF file

Tum-pr-mar-mity-ham-by-Farwa-Khalid-Ebook

Tum pr mar mity ham Romantic Free E-book

Tum pr mar mity ham

“تمہیں کیا مل گیا میری زندگی برباد کرکے۔۔۔”
ذرمش کی آنکھوں میں اس کے لیے بے پناہ نفرت تھی۔۔۔۔ اس کی ماسک سے جھانکتی آنکھیں اپنے وجود پر گڑھی دیکھ ذرمش کا دل چاہا تھا ان میں اپنے ناخن گھونپ دے۔۔۔۔
“تمہیں کس نے کہا میں نے یہ سب کرکے تمہاری زندگی برباد کی ہے۔۔۔ کیا پتا سوار دی ہو تمہاری زندگی۔۔۔۔ کہاں ٹکے کی جاب کے لیے خوار ہورہی تھی۔۔۔۔ اور اب میرے ان محلوں میں راج کرو گی تم۔۔۔۔۔ “
اپنی ٹی شرٹ اتارتے وہ زرمش کی جانب بڑھا تھا۔۔۔۔
جو بیڈ پر پیچھے کی جانب سرکتی۔۔۔۔۔ دوسری جانب سے نیچے اتر گئی تھی۔۔۔۔ اور اپنے پاس چھپائی گئی چھری نکل کر اسے اپنی کلائی پر رکھ دیا تھا۔۔۔۔
“میرے قریب مت آنا۔۔۔۔۔ ورنہ میں اپنی کلائی کاٹ دوں گی۔۔۔۔ “
ذرمش نے اسے وارن کیا تھا۔۔۔۔ اس شخص کا بنا شرٹ کا کسرتی وجود ذرمش کا چہرا لال کر گیا تھا۔۔۔۔ جس شے نے مقابل کو اپنا مزید دیوانہ بنایا تھا۔۔۔
“میں جانتا ہوں تم حرام موت نہیں مرو گی۔۔۔۔ میں تمہارے بارے میں سب کچھ جانتا ہوں۔۔۔ تمہاری گرینی ہیں۔۔۔۔ جن سے تم بہت زیادہ محبت کرتی ہو۔۔۔۔ ان کی خاطر تم کچھ بھی کر سکتی ہو۔۔۔۔۔”
وہ مسکراتی نگاہوں سے اس کی جانب دیکھتا آگے بڑھا تھا۔۔۔۔ ذرمش اس کے منہ سے اپنی گرینی کا نام سن کر ساکت ہوئی تھی۔۔۔۔ اس کی مقناطیسی آنکھوں کہ چمک اسے بہت زیادہ بری لگ رہی تھی۔۔۔۔
“کک کیا مطلب۔۔۔۔۔؟؟؟”
ذرمش کے سامنے گرینی کا وجود گھوم گیا تھا۔۔۔۔ اسے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ شخص اسے ان کے حوالے سے بلیک میل کرے گا۔۔۔۔
اس کی ہرنی آنکھوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی تھی۔۔۔۔
وہ اپنی گرینی کو کچھ نہیں ہونے دینا چاہتی تھی۔۔۔۔ وہ پہلے ہی اتنی بڑی مصیبت میں پھنس گئی تھی۔۔۔
وہ آہستہ آہستہ اس سے دور ہورہی تھی۔۔۔۔ جب اس شخص نے اس کی کلائی کو تھام کر اسے ایک جھٹکے سے دیوار سے لگا دیا تھا۔۔۔۔
اور خود درمیانی فاصلہ طے کرتا اس کے بے پناہ قریب آگیا تھا۔۔۔۔
“اگر اتنے ہی پاور فل ہو تو مجھے اپنا چہرا دکھانے سے کیوں ڈر رہے ہو۔۔۔۔ دکھا دو اپنا چہرا۔۔۔”
ذرمش اس کے قریب آنے پر ڈرے بغیر بولی تھی۔۔۔۔ وہ اس کے سامنے خوفزدہ ہوکر اسے اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دینا چاہتی تھی۔۔۔
“یہاں نہ تو کوئی میرے اصل نام سے کوئی واقف ہے اور نہ ہی میری صورت سے۔۔۔۔ مگر تم سے میں کچھ بھی نہیں چھپانا چاہتا۔۔۔ “
یہ الفاظ ادا کرتے وہ اپنے چہرے سے ماسک اتار گیا تھا۔۔ جو دیکھ ذرمش اپنی جگہ ساکت ہوئی تھی۔۔
اس کی صرف آنکھیں ہی نہیں وہ خود بھی بہت پیارا تھا۔۔۔۔ اس نے اپنے سر کے اوپر بندھا رومال بھی کھول کر دور اچھال دیا تھا۔۔۔
اس کے بے حد سیاہ مال اور سفید رنگت پر سجی مونچھیں اور ہلکی داڑھی اس شخص کی وجاہت اسے لمحے بھر کے لیے مسمرائز سا کر گئی تھی۔۔۔ وہ کچھ بھی نہیں بول پائی تھی۔۔۔
وہ اس شخص کی پرکشش شخصیت کے آگے بہت ہی عام سی تھی۔۔۔
اسے امید نہیں تھی کہ یہ شخص اتنا چارمنگ پرسنالٹی کا مالک ہوگا۔۔۔۔ اور اس طرح اس کے ایک بار کہنے پر اپنا چہرا اسے دکھا دے گا۔۔۔ وہ یک ٹک اسے تکے گئی تھی۔۔۔ جس پر ریاد مسکرایا تھا۔۔۔۔ وہ سمجھ چکا تھا کہ باقی ہر انسان کی طرح یہ لڑکی بھی اس کی وجاہت سے متاثر ہوچکی ہے۔۔۔ وہ چاہتا تھا اسی طرح آسانی سے وہ اسے قبول بھی کر لے۔۔۔
مگر اس کی آنکھوں میں اپنے لیے نفرت وہ اس کے ہوش میں آتے ہی دیکھ چکا تھا۔۔۔
جسے اب اسے محبت میں بدلنا تھا۔۔۔۔
“میرا نام ریاد ماہبیر ہے۔۔۔۔۔ “
اس کی آنکھوں میں جھانکتے اس نے اپنا تعارف کروایا تھا۔۔۔۔
“اس مافیا کا سرغنہ ہوں میں۔۔۔۔۔ یہاں کے رول بناتا بھی ہوں اور توڑتا بھی ہوں۔۔۔۔ پانچ سال پہلے تمہیں اسی جگہ دیکھا تھا۔۔۔ تب یہاں ایک چھوٹا سا ہوٹل ہوا کرتا تھا۔۔۔ مگر اسے ختم کروا کر میں نے یہاں تمہارے نام کا محل تیار کروایا ہے۔۔۔۔ اور آج یہاں تم آکر اس محل کی تشنگی کو پورا کر چکی ہو۔۔۔ مجھے ڈان کو مارنا تھا کسی بھی قیمت پر۔۔۔۔ وہ میری لائف کا سب سے مشکل ٹاسک تھا۔۔۔۔ جو دو سال لگا کر مکمل کیا میں نے۔۔۔۔ مگر مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اسے ختم کرنے کے فوری بعد مجھے تم مل جاؤ گی۔۔۔۔ کہاں کہاں نہیں ڈھونڈا میں نے تمہیں۔۔۔۔ روم بھی گیا تھا۔۔۔۔ مگر تم نہیں ملی مجھے۔۔۔۔۔ لیکن دیکھو میرے انتظار کی شدت کو آخر میں نے تمہیں پا ہی لیا۔۔۔۔۔ “
وہ اس کے گالوں میں بنے گڑھوں کو بہت قریں سے دیکھتا اس وقت مسکرا رہا تھا۔۔۔۔ ذرمش یک ٹک اسے تکے گئی تھی۔۔۔۔ اسے یہ شخص سائیکو لگا تھا۔۔۔ ایسا کیسے ہوسکتا تھا بھلا۔۔۔۔
ایک نظر دیکھنے کے بعد وہ اس کا اتنا دیوانہ ہوگیا تھا۔۔۔۔ ذرمش کو یہ بات بالکل جھوٹ لگی تھی۔۔۔۔
وہ اسے خود سے دور دھکیلنے کی کوشش کررہی تھی۔۔۔
مگر وہ اس کی دونوں کلائیوں کو اپنی گرفت میں لیے اسے دیوار کے ساتھ ٹکائے اس کے وجود کی خوشبو اپنی سانسوں میں اتارتا خود کو اس کے بے پناہ قریب ہونے کا احساس دلا رہا تھا۔۔۔
“میں تمہیں حاصل کرنے کے لیے مر رہا ہوں۔۔۔۔۔ “
اس نے ہاتھ بڑھا کر ذرمش کے گالوں کو چھوا تھا۔۔۔۔ جو اس کی سوچ سے زیادہ ملائم تھے۔۔۔۔ اس کے چھونے سے ان گلابی گالوں میں سرخیاں سی گل گئی تھیں۔۔۔۔
ذرمش کی بوجھل سانسیں اسے بہکا رہی تھیں۔۔۔ مگر وہ اس وقت ان سانسوں کو محسوس تک نہیں کر پایا تھا۔۔۔۔
وہ ان گلابی ہونٹوں کو چھونے کے لیے مررہا تھا۔۔۔۔ مگر وہ ایسا کرکے اس لڑکی کو مزید خود سے نفرت کرنے پر مجبور نہیں کرنا چاہتا تھا۔۔۔۔
اس لیے وہ بہت مشکل سے خود پر قابو رکھے ہوئے تھا۔۔۔
“مگر تم سے زبردستی کبھی نہیں کروں گا۔۔۔۔ جب تک تم خوشی خوشی مجھے اپنا آپ نہ سونپ دو۔۔۔۔۔ “
وہ دھیرے دھیرے اس کے مزید قریب ہورہا تھا۔۔۔۔ اس کے ہونٹ ذرمش کے ہونٹوں کو چھونے لگے تھے۔۔۔۔ جو اس کی پیاس کو مزید بڑھا رہے تھے۔۔۔۔ اس کی بات سن کر ذرمش کو تسلی ہوئی تھی۔۔۔۔
“تم محبت کرتے ہو مجھ سے۔۔۔۔۔”
ذرمش نے اس کی جانب دیکھتے سوال کیا تھا۔۔۔۔
جس پر ریاد ماہبیر کا سر اس کے آگے ہلا تھا۔۔۔۔
“تمہیں لگتا ہے کہ تم مجھے اپنے پاس یہاں قید رکھو گے۔۔۔۔ اور میں تم سے محبت کرنے لگ جاؤں گی۔۔۔ تو بھول ہے تمہاری۔۔۔۔۔ “
ذرمش نے استہزایہ نگاہوں سے اس کی جانب دیکھا تھا۔۔۔
“تم چاہتی ہو میں تمہیں آزاد چھوڑ دوں۔۔۔۔ اور تم پھر سے میری پہنچ سب دور چلی جاؤ۔۔۔ “
ریاد نے اس کی بات پر اس کا مذاق اڑایا تھا۔۔۔۔ یہ لڑکی اس کے نرم لہجے پر اسے بے وقوف سمجھنے لگی تھی۔۔۔۔
“اتنے بڑے مافیا کے لیڈر بنے پھرتے ہو۔۔۔۔ ایک لڑکی کے کھو جانے کا ڈر ہے تمہیں۔۔۔ تم مافیا والوں کے اختیار میں بھی پھر کچھ نہیں ہے شاید۔۔۔۔ “
ذرمش نے اس کا مذاق اڑایا تھا۔۔۔۔
“تم آزادی چاہتی ہو یہاں سے۔۔۔۔۔ “
ریاد نے اس سے پوچھا تھا۔۔۔۔ جس پر ذرمش نے فوراً اثبات میں سر ہلا دیا تھا۔۔۔۔
“ایسا ہوسکتا ہے۔۔۔۔ “
ریاد کی نگاہیں اس کے دلفریب چہرے پر تھیں۔۔۔۔
“کیا واقعی۔۔۔۔۔؟؟”
ذرمش تو پوری طرح سے نا امید ہوچکی تھی۔۔۔۔۔
“ہاں ہوسکتا ہے۔۔۔ مگر اس کے لیے تمہیں ایک معاوضہ ادا کرنا پڑے گا۔۔۔۔۔”
ریاد کی اگلی بات پر ذرمش کی خوشی مانند پڑی تھی۔۔۔۔ وہ بھلا اس شخص کو اس سے کیا معاوضہ چاہیے تھا۔۔۔ جس نے اسے کروڑوں میں خریدا تھا۔۔۔۔
“کیسا معاوضہ۔۔۔۔۔؟؟”
ذرمش نے سوالیہ نگاہوں سے اس کی جانب دیکھا تھا۔۔۔۔۔
“تمہیں ہر روز اپنا ایک منٹ مجھے دینا ہوگا۔۔۔۔۔ جس میں تم پر صرف میرا اختیار ہوگا ۔۔۔۔ تم مجھے نہ روکو گی اور نہ اس پر مجھ سے نفرت کرو گی۔۔۔ اس ایک منٹ میں تم صرف میری ہوگی۔۔۔۔۔”
ریاد بول رہا تھا جبکہ ذرمش ہونقوں کی طرح اسے دیکھ رہی تھی۔۔۔۔ یہ شخص کیا بول رہا تھا۔۔۔۔ ہر روز ایک منٹ۔۔۔۔۔
ایک منٹ میں بھلا یہ شخص کیا کی کرسکتا تھا۔۔۔۔
اور کونسا اس کے روز اس شخص کو ملنا تھا۔۔۔ اس شرط کے بدلے وہ اس قید سے چھٹکارا پا کر اپنی گرینی کے پاس تو جا ہی سکتی تھی۔۔۔ جس کا اسے اور کوئی چانس نہیں آرہا تھا۔۔۔۔
“ٹھیک ہے مجھے یہ شرط منظور ہے۔۔۔۔۔ تم ہر روز میرا ایک منٹ لے سکتے ہو۔۔۔۔ مگر صرف ایک منٹ۔۔۔ اس سے اوپر نہیں۔۔۔۔۔۔”
ذرمش ایسے بول رہی تھی جیسے اس شخص نے اس کی بات نہ مانی تو نجانے وہ کیا سزا دے گی اسے۔۔۔۔ جبکہ وہ کر کچھ بھی نہیں سکتی تھی۔۔۔۔۔
اس کی بات پر ریاد مسکرایا تھا۔۔۔۔ یہ لڑکی پوری طرح سے اس کے رحم و کرم پر تھی۔۔۔۔ مگر پھر بھی اسے دھمکا رہی تھی۔۔۔۔ اسے اس کی بہادری بہت اچھی لگی تھی۔۔
“میں وعدہ کرتا ہوں ایک منٹ بھی اوپر نہیں لوں گا۔۔۔۔۔”
وہ وعدہ خلافی نہیں کرتا تھا۔۔۔۔
“کاش وہ ایک منٹ آج مل سکتا۔۔۔۔ “
وہ اس کی جانب دیکھتے بچارگی سے بولا تھا۔۔۔۔ اس کا مہرون گاؤن میں ملبوس سراپا اسے کے اعصاب کو پاگل کررہا تھا۔۔۔

Tum Pr Mar Mity Ham pdf Ebook Novel

Tum Pr Mar Mity Ham by Farwa Khalid is a beautifully written romantic Urdu novel that takes readers on an emotional journey of love, passion, and devotion. This captivating story is available for free in PDF format, allowing readers to enjoy it on their PC, Android phone, or any portable device.

If you’re searching for romantic novels in Urdu PDF download, Tum Pr Mar Mity Ham is a must-read. Farwa Khalid, a renowned and talented writer, is known for her engaging Urdu books. This novel perfectly blends intense romance, emotions, and deep storytelling, making it an ideal choice for readers who enjoy rude hero-based Urdu novels, bold romantic novels in Urdu, or short romantic Urdu novels.

sultanat e dil novel

For those who love top Urdu romantic novels, this book delivers a compelling love story filled with passion and heartfelt emotions. Download Tum Pr Mar Mity Ham novel PDF for free from BestUrduNovel.com, a platform offering the latest complete Urdu novels for passionate readers.

Enjoy this unforgettable love story anytime, anywhere!

Similar Posts

5 Comments

  1. Assalamualaikum farwa khalid k do teen novel aisay hain jin ka download botton show nahi horaha bus oper likha howa ha k ap isay download kar saktay hain please in k liye b download option available kar dain baqi rahi ap k kam ki baat to main ye novels free main kafi arsay se dhond rahi thi is k liye ap ka very very thanks😊

      1. Assalamoalikum sister
        It’s show error after 500 pages aur wo bhtt interesting part hai plzzz online reading allow karde plzzzzzz

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *