Dil Tere Qurban Piya By Huria Malik pdf novel

Glimpse from Dil Tere Qurban Piya Pdf Novel
“میں زارا سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔” اردشیر کی سنجیدہ آواز ہال میں گونجی تو ثمینہ بیگم نے چونک کے بیٹے کی طرف دیکھا جبکہ جویریہ کا چہرہ ایک دم سے کھل اٹھا۔
“یہ کیا کہہ رہے ہو تم؟” ثمینہ بیگم نے بمشکل ناگواری چھپاتے ہوئے پوچھا تو جویریہ نے چونک کر ماں کی طرف دیکھا۔
“تم جانتے ہو ناں کہ ناصرف وہ بلکہ تم بھی انگیجڈ ہو، پھر اس فضول گوئی کا کیا مقصد ہے؟” انہوں نے تند لہجے میں مزید کہا تو وہ سنجیدگی سے ان کا سپاٹ چہرہ تکنے لگا۔
“اس کی منگنی کی حیثیت آپ جانتی ہیں اور میری ابھی صرف بات ہوئی ہے منگنی نہیں۔ویسے بھی وہ جس حال میں اس کا ذمہ دار میں ہوں اس لیے میں یہ شادی کرنا چاہتا ہوں اور فوراً کرنا چاہتا ہوں۔” اس کے پرسکون لہجے و انداز میں کوئی فرق نہ آیا۔
اور اس کا یہی سکون ملاحظہ کرتے ارشد صاحب بہت کچھ سوچنے پہ مجبور تھے۔
“میں ایسا ہرگز نہیں چاہتی۔” ان کی سوچوں کے برعکس ثمینہ بیگم نے ناگواری سے دوٹوک لہجہ اپنایا۔
“میری خوشی کے لیے آپ کو ایسا کرنا پڑے گا۔کیونکہ اگر آپ واقعی میری شادی کرنا چاہتی ہیں تو وہ صرف زارا سے ہو گی۔” وہ بھی انہی کے انداز میں بولتا ہوا ایک طائرانہ نگاہ سب پہ ڈال کر مڑا۔
“اور زارا؟اس سے پوچھا ہے تم نے کہ وہ بھی تم سے شادی کے لیے ایگری ہے یا نہیں؟کیونکہ کل تک تو تم اسے ناپسند کرتے تھے۔” اسے مڑتے دیکھ کر ثمینہ بیگم نے چبھتے ہوئے لہجے میں استفسار کیا تو اس کے قدم ٹھٹھک گئے۔
ارے واہ!یہاں دن دیہاڑے ایسی رنگ رلیاں منائی جا رہی ہیں۔” ہال کا دروازہ ایک جھٹکے سے کھلا اور منشاء علی اپنے آدمیوں کے ساتھ اندر داخل ہوتے ہی غلیظ انداز میں بولا۔
تو ہال کے بیچ و بیچ کھڑے اردشیر کے کندھے سے لگی بنا دوپٹے اور جوتے کے زارا نے پھٹی پھٹی آنکھوں سے پہلے اسے اور پھر اس کے پیچھے جمع ہونے والے ہجوم کو دیکھا۔
“دیکھیے ساس صاحبہ!کیا گلچھڑے اڑا رہی ہے تمہاری بیٹی۔اسی لیے منع کر رہی تھی میرے ساتھ بیاہنے میں تاکہ اس چھوکرے کے ساتھ رنگ رلی۔۔۔۔۔۔” دروازے کے درمیان میں فق چہرہ لیے سیما بیگم اور اس کے پیچھے ثمینہ بیگم اور ارشد صاحب کو دیکھ کر وہ خباثت زدہ لہجے میں بولا رہا تھا۔
جب زارا کو ایک جھٹکے سے پرے کرتا اردشیر بھوکے شیر کی مانند اس پہ جھپٹا تھا۔
“بکواس بند کر اپنی زلیل انسان۔” بلند آواز میں دھاڑتے ہوئے اس نے اس کے گریبان کو سختی سے دبوچا تو اس کے آدمیوں نے فوراً بندوقیں بلند کرتے اس کی طرف نشانہ باندھا تو یکلخت بہت ساری چیخیں بلند ہوئیں جن میں سب سے اونچی چیخ زارا کی تھی۔
“اتنا پھڑپھڑا کیوں رہا ہے؟بند دروازے کے پیچھے تن تنہا گھر میں اسے گلے سے لگائے تو کیا کر رہا تھا۔” اس کی گرفت میں دم گھٹنے کے باوجود وہ اپنی کمینگی سے باز نہ آیا تو اردشیر نے رکھ کے ایک مکا اس کے منہ پہ دے مارا۔
“بکواس بند کر اپنی کمینے انسان۔میں تیرا خون پی جاوں گا جو اب اگر تو نے اس کے بارے میں کوئی بکواس کی تو۔” وہ اسے ناپسند کرتا تھا لیکن اس وقت اس مشہور زمانہ غنڈے کی بکواس پہ بپھرتا وہ بندوقوں کے خوف سے بے نیاز اسے دھول چاٹنے پہ مجبور کر رہا تھا۔
جب ایک دم سے گولی چلنے کی آواز کے ساتھ بہت ساری چیخیں ایک ساتھ بلند ہوئیں
Amar Bail pdf Novel By Umera Ahmed Read online
Dil Tere Qurban Piya a is a heart-touching romantic Urdu novel that beautifully portrays the emotions of love, sacrifice, and loyalty. This novel is perfect for readers who enjoy deep love stories filled with passion, heartbreak, and intense romance.
The story revolves around a strong emotional bond between two lovers, their struggles, and how love wins against all odds. If you are a fan of romantic love story Urdu novels, Dil Tere Qurban Piya is a must-read for you.
For readers looking for Romantic Urdu Novel PDF Download, this novel is available in PDF format, making it easy to download and read Urdu novels in PDF on mobile phones, tablets, or laptops.
It is an ideal choice for those who love to explore romantic Urdu novels that showcase the beauty of relationships and sacrifices made for love. Whether you are searching for an emotional romantic Urdu novel or a unique love story Urdu novel PDF, Dil Tere Qurban Piya PDF will take you on a beautiful journey of love, pain, and heartfelt emotions.
Don’t miss this chance to download Dil Tere Qurban Piya Urdu novel in PDF and enjoy a beautiful romantic tale.
For more offers, must visit their official page.
